پیلے نیلے اور سرخ پھول
زین علی
![](https://fictionshelve.com/wp-content/uploads/2024/07/1720346129567.png)
افسانہ
پیلے نیلے اور سرخ پھول
رمانوی
مصنف : زین علی
مجھے پتا ہے۔ وہ چیخی تھی۔
وہ اسکے سامنے سر جھکائے بیٹھا ہوا تھا۔ وہ بولنے کیلئے منہ کھولتا ہی تھا کہ وہ اس پر برس پڑتی۔
لا کھ بار سمجھایا ہے کام سے سیدھا گھر آیا کرو۔ کیا ضرورت ہے اپنے آوارہ دوستوں کے ساتھ گھومنے کی۔
وہ اونچا اونچا بول رہی تھی۔ تم ان جیسے نہیں ہو۔ گھر میں تمہاری ایک عدد بیوی ہے اور تمہارے دوست
رہے آوارہ گرد اور غیر شادی شدہ۔
میری جان۔۔۔! میری بات سن تو لو
ایک بار۔ وہ مسکینیت سے بولا تھا۔
وہ چھ فٹ کا مرد اپنی پانچ فٹ تین انچ کی بیوی کے سامنے ایسے ہی بے بس ہو جاتا تھا۔
وہ اسکی ڈانٹ ہمیشہ خاموشی سے سنتا تھا۔
خبردار جو مجھے ٹوکا۔ اس نے انگلی دکھا کر دھمکی بھرے انداز میں کہا تھا۔
وہ بے چارگی اسے اسکا چہرہ دیکھ رہا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔